معالج اور جنات کے مریض یہ حصار کریں

جن مریضوں کا علاج کرتے وقت، معالجین (معالج) کو اپنے تحفظ کے لیے مؤثر حکمت عملیوں کو اپنانا چاہیے تاکہ وہ خود کو محفوظ رکھیں اور شفا اور سمجھ بوجھ کو فروغ دے سکیں۔ ہر سیشن میں گہرا درد اور خوف سامنے آتا ہے جو جسمانی سطح سے آگے بڑھتا ہے، جس سے معالج پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اعتماد اور شفقت کے ذریعے، معالجین اپنے مریضوں کے لیے ایک محفوظ جگہ پیدا کر سکتے ہیں، جس سے حقیقی شفا یابی ممکن ہوتی ہے۔ تاہم، یہ معالجین کے لیے بہت ضروری ہے کہ وہ اپنی کمزوریوں سے آگاہ رہیں، تاکہ وہ منفی اثرات کا شکار نہ ہوں۔ اس گہرے سفر میں، ہمیں یہ غور کرنا چاہیے: کیا ہم اپنے اندر کی چھپی ہوئی برائیوں اور لاپرواہیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں جبکہ ہم دوسروں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟

بعد نماز عشاء سونے سے قبل صاف بستر پر بیٹھ کر پڑھیں۔
٭آیة الکرسی 7 مرتبہ

٭چاروں قل جمع بسم الله 7مرتبہ

٭اَمَنْتُ بِاللهِ والی دعا 7مرتبہ

٭سورۃ قریش سے سورۃ الناس تک 7 مرتبہ

٭اول آخر درود شریف 7 مرتبہ

پڑھ کر اپنے قلب اور سینے اور اپنی چاروں سمتوں کی طرف پھونک ماریں ۔ اور یہ نیت کریں کہ یا اللہ جس طرح گھر کے اندرون حصے کو تیری حفاظت میں دے رہا ہوں اسی طرح گھرکے بیرون حصے کی بھی حفاظت فرما۔

پھر ہر فرض نماز کے بعد تین مرتبہ امنت باللہ والی دعا پڑھے اور سینے پر پھونک دے۔ مریض کی تشخیص کرنے سے پہلے تین مرتبہ پڑھ کر گھر کے تمام افراد کا حصار کر لیں۔

اَمَنْتُ بِاللهِ والی دعا یہ ہے:

اَمَنْتُ بِاللهِ الْعَظِيمِ وَكَفَرْتُ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ

 وَاسْتَمْسَكْتُ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰى لَا انْفِصَامَ لَهَا وَاللَّهُ

سَمِيْعُ عَليم

آسیب زدہ پر یہ دعا پڑھ کر دم کرنے سے ان شاء اللہ وہ فورا اچھا ہو جائے گا۔

جملہ آفات و بلیات سے حفاظت کا عمل

رات کو سونے سے پہلے اکیس مرتبہ:

پڑھنے کی عادت ڈالیں جملہ مصائب و آلام سے حفاظت ہوگی ، جملہ شرور سے چوری، ڈاکہ غرق اور حرق سے امن ہو گا۔ شیطان کے شر سے بھی حفاظت ہوگی ۔

سحر نظر وغیرہ سے حفاظت

امام شری رحمہ اللہ علیہ کا قول ہے کہ روزانہ بوقت طلوع فجر غسل کی مداومت اور چالیس مرتبہ سورۃ الطارق پڑھیں: (۴۰)

(سورۃ الطارق)

وَ السَّمَآءِ وَ الطَّارِقِ(1)وَ مَآاَدَ رٰىکَ مَا الطَّارِقُ(2)النَّجْمُ الثَّاقِبُ(3)

اِنْ کُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَیْہَا حَافِظٌ(4)فَلْیَنْظُرِ الْاِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَ(5)

خُلِقَ مِنْ مَّآءٍ دَافِقٍ(6)یَّخْرُجُ مِنْۢ بَیْنِ الصُّلْبِ وَ التَّرَآئِبِ(7)

اِنَّہٗ عَلٰی رَجْعِہٖ لَقَادِرٌ(8) یَوْمَ تُبْلَی السَّرَآئِرُ(9)فَمَا لَہٗ مِنْ قُوَّۃٍ وَّ لَا نَاصِرٍ(10)

  وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الرَّجْعِ (11) وَ الْاَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ (12)اِنَّہٗ لَقَوْلٌ فَصْلٌ (13) وَّ مَا ہُوَ بِالْہَزْلِ (14) اِنَّہُمْ یَکِیْدُوْنَ کَیْدًا(15)وَّ اَکِیْدُ کَیْدًا(16) فَمَہِّلِ الْکٰفِرِیْنَ اَمْہِلْہُمْ رُوَیْدًا(17)

رجعت سے حفاظت کے لیے۔

سات مرتبہ 

(سورة الفاتحہ )

اَ لْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (1) اَلرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ(2)  مَالِكِ يَوْمِ الدِّيْنِ  (3)

اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ (4) اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِـيْـمَ(5) 

صِرَاطَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْـهِـمْۙ غَيْـرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْـهِـمْ وَلَا الضَّآلِّيْنَ (7)

(آيۃالكرسى)

اَللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ  ۚ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ  ۚ لَا تَاْخُذُهٗ سِنَةٌ وَّ لَا نَوْمٌؕ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِؕمَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَهٗٓ    اِلَّا بِاِذْنِهٖؕیَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ ۚ  وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْءٍ مِّنْ عِلْمِهٖ    ۚ   اِلَّا بِمَا شَآءَ   ۚ وَسِعَ كُرْسِیُّهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ    ۚ وَ لَا یَئُوْدُهٗ حِفْظُهُمَا    ۚ  وَ هُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ(255)

(سورۃ الکافرون)

قُلْ يَآ اَيُّـهَا الْكَافِرُوْنَ(1) لَآ اَعْبُدُ مَا تَعْبُدُوْنَ (2)وَلَآ اَنْتُـمْ عَابِدُوْنَ مَآ اَعْبُدُ(3)

 وَلَآ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدْتُّـمْ(4) وَلَآ اَنْـتُـمْ عَابِدُوْنَ مَآ اَعْبُدُ (5)

لَكُمْ دِيْنُكُمْ وَلِىَ دِيْنِ (6)

(سورۃ الاخلاص)

قُلْ هُوَ اللّـٰهُ اَحَدٌ (1)  اَللَّـهُ الصَّمَدُ (2) لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُوْلَدْ(3) 

وَلَمْ يَكُنْ لَّـهُ كُفُوًا اَحَدٌ(4) 

(سورۃ الفلق)

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ(1) مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ (2)وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ (3)

وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِى الْعُقَدِ (4) وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ(5)

(سورۃ الناس)

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ (1) مَلِكِ النَّاسِ (2) اِلٰـهِ النَّاسِ (3)

مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ (4) اَلَّـذِىْ يُوَسْوِسُ فِىْ صُدُوْرِ النَّاسِ(5)

مِنَ الْجِنَّـةِ وَالنَّاسِ(6)

(سورۃ اَلَمْ نَشْرَحْ )

اَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ (1) وَوَضَعْنَا عَنْكَ وِزْرَكَ (2) اَلَّـذِىٓ اَنْقَضَ ظَهْرَكَ(3)

وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْـرَكَ(4) فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا(5) اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا(6)

فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ (7) وَاِلٰى رَبِّكَ فَارْغَبْ(8)

جنات سے مکالمہ برائے معالجین کے

جنات کبھی تو جادو کی وجہ سے انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں اور کبھی بغیر جادو کے بھی انسان پر وارد ہو جاتے ہیں لیکن دوسری صورت شاذ و نادر ہی پیش آتی ہے کیونکہ جادوگر جادو مضبوط کرنے اور اس جادو کے اثرات کی حفاظت کے لیے جادو سے منسلک کر کے جنات بھی روانہ کرتے ہیں جو مختلف طریقوں سے انسانی جسم میں سرایت کر جاتے ہیں۔

تاہم جب بھی جنات انسانی جسم میں داخل ہوں گے ان کا علم ضرورہو جائے گا کیونکہ وہ انسانی جسم میں خاموش مٹنے کے لیے نہیں آتے بلکہ جادو کے اثر کو بڑھانے آتے ہیں۔ درج ذیل علامات سے پتہ چلتا ہے کہ کسی انسانی جسم میں ایک یا ایک سے زائد جنات سرایت کر گئے۔

٭جن مریض پر مکمل قبضہ کرلے اور مریض کے منہ سے بولنے لگے۔

٭مریض اکثر اوقات یا مخصوص اوقات میں اول فول بکنے لگے۔

٭جن مریض کے سر میں بولنے لگے جسے صرف مریض سن سکتا ہو۔

٭ مریض بغیر کسی وجہ کے کچھ وقت کے لیے بے ہوش ہو جائے یا گم سم ہو جائے۔

٭مریض بے انتہا کھانا کھانے لگے کیونکہ جنات مریض کے جسم میں گھس کر اس کا کھاناکھا جاتے ہیں۔

٭ مریض کے جسم میں مختلف مقامات پر بغیر کسی طبی وجوہات کے درد ہوں ۔

٭مریض کی کیفیت قرآن پڑھنے سے بگڑنے لگے کیونکہ قرآن پڑھنے سے مشرک جنات کو تکلیف ہوتی ہے اور وہ مریض کو تکلیف پہنچاتے ہیں تا کہ وہ قرآن پڑھنا بند کر دے۔

معالج حضرات کیا کریں؟

٭عموما معالج حضرات کسی مریض کے جسم میں داخل ہوئے جن یا جنات کو جادو سے الگ رکھ کر مارنے یا بھگانے کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ جنات کو انسانی جسم میں جادو کے ذریعہ خود اس جادو کی حفاظت کے لیے داخل کیا گیا تھا چنانچہ پہلے جادو کا علاج ہو گا اور پھر جنات کا علاج کیا جائے گا جنات کو پہلے ہی مرحلہ میں جلا کر مارنے یا بھگانے اور خوفزدہ کرنے سے اکثر اوقات اُلٹے نتائج نکلتے ہیں کیونکہ بیشتر جنات کو خود مجبور کر کے یا جادو سے باندھ کر انسانی جسم میں بھجوایا جاتا ہے۔ بعض اوقات خود ان کے بیوی بچوں کو یر غمال بنا کر مجبور ا انسانی جسم میں داخل کیا جاتا ہے۔

٭معالج حضرات اگر جن مریض کے ذریعے بولنا شروع کر دے تو حکمت کا راستہ اختیار  کریں اور اس سے نرمی اور احتیاط کے ساتھ دردمندی کے جذبہ سے بات چیت کریں

٭جن اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی اور بعض اوقات خود اسے بھی علم نہیں ہوتا کہ وہ کسی جادو کے اثر سے مریض کے جسم میں داخل کیا گیا ہے۔

٭جن کو جادوگر کے چنگل اور اس کے جادو سے نجات دلائیں تا کہ انسانی جرم میں رہنے کی مجبوری ختم ہو جائے اور اگر وہ مجبور ہو کر آیا ہے تو مجبوری ختم ہونے پر خود چلا جائے گا۔

٭ جن کو ایذا نہ دیں تا کہ وہ تکلیف میں آکر یا معذور ہو کر مریض سے انتقام لینے پرتل نہ جائے کیونکہ تھوڑی سے ایذا بھی جن کو شدید تکلیف پہنچاتی ہے۔

٭جن سے اس کے آنے کا مقصد معلوم کریں اور اس کے چھپنے کی کوشش بار بار سوال وجواب سے ناکام بنادیں۔

٭جنات انسانوں خصوصاً عاملوں اور روحانی معالجین سے خوفزدہ ہوتے ہیں لہٰذا ان کا خوف دور کر کے ان سے بات چیت کریں اور اعتماد بحال کریں تا کہ وہ سچ بولیں۔

٭ انسانی مریض کے جسم سے جادو کو پہچاننے اور اس کو نکالنے میں جن کو قائل کر کے اس کا تعاون حاصل کریں تا کہ جادو کا ہی خاتمہ ہو جائے اور اس جادو کے ساتھ بندھے ہوئے جن کو بھی آزاد کر دیا جائے ۔

٭ جن کو یہ اعتماد دلائیں کہ آپ اسے نہ جلانا چاہتے ہیں اور نہ نقصان پہنچانا چاہتے ہیں بلکہ مریض کے ساتھ ساتھ آپ جن کے بھی خیر خواہ ہیں۔

٭جن سے اس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات لیں مثلاً اس کا خاندان، بچے مذہب وغیرہ ۔ عموما انسانی جسموں میں جادو سے داخل کیے گئے جنات غیر مسلم ہوتے ہیں انہیں دین کی دعوت دینے سے پہلے دین کی حقانیت واضح کریں اور ان کے اذہان میں موجود شکوک و شبہات دور کریں تا کہ وہ حقیقی طور پر ایمان لائیں محض ڈرامہ یا جلائے جانے کے خوف سے جھوٹھا دعویٰ ایمان نہ کریں۔

٭ جنات چونکہ پیچیدہ ذہن کے نہیں ہوتے لہٰذا انہیں سادگی سے حق کی بات بتائی جائے تو اس پر یقین کر لیتے ہیں لہذا سادہ انداز میں قرآن سنایا جائے اور حضرت عیسی اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نبوت کو تسلیم کرتے ہوئے دعوت دی جائے کیونکہ عیسائی یا یہودی جنات کی اپنے دین کے بارے میں معلومات محدود ہوتی ہیں اور وہ صرف اپنے انبیاء کے نام جانتے ہیں۔

٭ جنات سے مکالے کو فطری انداز میں آگے بڑھا ئیں اور ایمان لانے کو مریض کا جسم چھوڑنے سے مشروط نہ کریں۔

٭ انسانوں کی طرح جنات کو بھی اچھائی اور برائی کے بنیادی جذبوں کا ادراک ہوتا ہے لہذا ان کی اس حوالہ سے بھی تربیت کریں۔

٭ جنات جس کیفیت اور جذبہ کے تحت کسی انسانی جسم میں داخل ہوئے ہیں اس کے مطابق جنات سے مکالمہ کریں اور دلائل اور قرآنی آیات سے مکالمہ کریں تو نہ صرف جنات کو قتل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ اکثر کیفیات میں موجودہ جن جادو کے علاج میں معاون ثابت ہوں گے۔

حفاظتی حصار

فجر اور مغرب کے بعد ۔ (۳، ۳ مرتبہ ) آخری تین قل ( الاخلاص الفلق ، الناس)

أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ.٭

٭بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِه شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَآءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمِ

٭أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ كُلِّ شَيْطَنٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَّامَّةٍ وَ مِنْ كُلِّ عَيْنٍ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ وَمِنْ كُلِّ نَفْسٍ

فجر اور عصر کے بعد

٭لَا اِٰلهَ اِلاَّ اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (1٠٠ مرتبہ )

٭حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ (۷ مرتبہ )

ہر نماز کے بعد ۔ (آیت الکرسی ) ایک مرتبہ آخری تین قل ( الاخلاص الفلق الناس) ایک مرتبہ

٭لَا اِٰلهَ اِلاَّ اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (ایک مرتبہ)

٭ اَللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَايَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ۔(ایک مرتبہ)

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top