نمازوں کے بعد پڑھنے والی دعائیں
نماز صرف ایک فرض عبادت ہی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات اور دل کی تطہیر کا ذریعہ ہے۔ لیکن میں نے اپنی زندگی میں یہ بارہا محسوس کیا ہے کہ فرض نماز کے بعد جب انسان دل سے چند لمحے رک کر اللہ سے گفتگو کرتا ہے، تو اُس وقت کا روحانی سکون الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ نماز کے بعد کی مسنون اور مسنون سے ہٹ کر عمومی دعائیں، انسان کے دل کو نہ صرف سکون عطا کرتی ہیں بلکہ اللہ کے قرب کا ایک نیا دروازہ کھولتی ہیں۔ ان مختصر مگر پُر تاثیر کلمات میں شکر، استغفار، محبت، التجا اور امید چھپی ہوتی ہے۔ افسوس کہ آج کل ہم جلدی میں نماز پڑھ کر اُٹھ جاتے ہیں اور ان قیمتی لمحات سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اس بلاگ میں میں نے کوشش کی ہے کہ وہ مسنون دعائیں اور روحانی الفاظ جمع کیے جائیں جنہیں نماز کے بعد پڑھنا سنتِ نبوی ﷺ ہے اور جنہیں اپنانے سے ہمارا تعلق اللہ تعالیٰ سے مزید مضبوط ہو سکتا ہے۔
- نمازوں کے بعد پڑھنے والی دعائیں
- جمعہ کے دن سورۃ آل عمران کی تلاوت کرنا
- نجات دلانے والی سات سورتیں
- نماز کے لیے گھر سے نکلتے وقت درج ذیل دعا کا اہتمام کیجئے
- فجر اور عصر کی نماز کے بعد کی دعا
- سمندر کی جھاگ کے برابر گناہ معاف
- نماز کی قبولیت کے لیے وظیفہ
- آمین کی برکات
- دعا کیسے کریں؟
- ذکر کے معمولات کی کمی کی تلافی کا نبوی نسخہ
- مستجاب الدعوات ہونے کا نبوی نسخہ
- آسمان کے دروازے کھلوانے کا نبوی نسخہ
- ہر بلا سے محفوظیت
- ہر صبح کی نماز کے بعد دس کلمات
- سوالا کھ گناہوں کی مغفرت
جمعہ کے دن سورۃ آل عمران کی تلاوت کرنا
حضرت مکحول تابعی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جو شخص سور آل عمران جمعہ کے دن پڑھ لے
اس کے لئے رات آنے تک فرشتے دعا کرتے رہیں گے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص سورۃ الکہف کو ایسے ہی پڑھے جیسے کہ وہ اتاری گئی ہے ( یعنی تجوید کے ساتھ اچھے انداز سے ) اور پھر وہ دجال کو پالے تو دجال اس پر مسلط نہیں ہو سکے گا۔ (سنن النسائي ، 10790 حديث صحيح )
نجات دلانے والی سات سورتیں
بزرگانِ دین نے سات سورتوں کو منجیات ( نجات دلانے والی ) فرمایا ہے
الم السجده
يس
الدخان
الواقعه
الملك
الدهر
البروج
ہمارے اسلاف ہر نماز کے بعد پانچ سورتوں کی پابندی فرمایا کرتے تھے اور اپنے متعلقین کو بھی تاکید فرمایا کرتے تھے فجر کے بعد سورہ یاسین ظہر کے بعد سورۃ الفتح عصر کے بعد سورۃ النباء ہے مغرب کے بعد سورۃ الواقعہ اور عشاء کے بعد سورۃ الملک۔ نیز عصر کے بعد بعض بزرگوں نے فرمایا کہ جو شخص پانچ بار سورہ نباء کی پابندی کرے وہ فرشتوں میں اسیر اللہ کے نام سے مشہور ہو جاتا ہے، اور اس عمل کو اسرار الاولیاء میں شمار کیا گیا ہے۔
نماز کے لیے گھر سے نکلتے وقت درج ذیل دعا کا اہتمام کیجئے
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے نماز کے لیے گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھی:
اے اللہ میں تجھ سے مانگتا ہوں بواسطہ اس حق کے جو مانگنے والوں کا تجھ پر ہے اور بطفیل میرے اس چلنے کے جو آپ کی طرف ہے آپ کو معلوم ہے کہ نہ نخوت اور تکبر اور دکھاوے اور نہ ہی سنانے کے شوق میں اپنے گھر سے نکلا ہوں ، میں تو اپنے گھر سے نکلا ہوں ، تیری ناراضگی سے بچنے کے لیے اور تیری خوشنودی ڈھونڈنے کے لیے (یعنی حاصل کرنے کے لیے ) اور تجھ سے مانگتا ہوں کہ تو مجھے دوزخ سے اپنی رحمت کی پناہ میں لے لے اور میرے گناہوں کو معاف فرمادے کیونکہ آپ کے علاوہ کوئی گناہوں کو معاف نہیں کر سکتا۔
تو حق تعالیٰ شانہ نظر رحمت سے اس کی طرف متوجہ ہوں گے اور ستر ہزار فرشتے اس کے لیے
دعائے مغفرت کریں گے ۔ ( یہاں تک کہ وہ نماز سے فارغ ہو جائے )
“کنزالعمال” کے جلد ۱، صفحہ ۲۱۵ میں “الترغیب والترہیب
فجر اور عصر کی نماز کے بعد کی دعا
حضرت ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص فجر کی نماز کے بعد اس ہیئت پر بیٹھے ہوئے بات چیت سے قبل دس مرتبہ یہ دعا پڑھے:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ بِيَدِهِ الْخَيْرِ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے دس نیکیاں لکھتے ہیں اور اس کے دس گناہ مٹاتے ہیں اور اس کے دس درجے بلند فرماتے ہیں اور تمام دن یہ ہر قسم کی مکروہات سے حفاظت میں رہے گا اور شیطان سے پناہ میں رہے گا اور اس دن کوئی گناہ اس کو نقصان نہیں پہنچا سکے گا سوائے اللہ تعالی کے ساتھ شریک ٹھہرانے کے اور اس کو اس دن ، دس اغلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا۔
اور امام نسائی نے الفاظ حدیث میں اتنا اضافہ کیا ہے اور ہر کلمہ کے بدلے جو اس نے کہا ایک مومن غلام آزاد کرنے کا ثواب ہوگا ۔ اور امام نسائی نے حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی حدیث نقل کی ہے اور اس میں اس قدر اضافہ ہے۔
جس شخص نے نماز عصر سے فارغ ہو کر ان کو پڑھا تو مذکورہ فضیلت رات بھر اسکو حاصل رہے گی ۔ اور امام نسائی کے نزدیک ایک دوسری روایت میں اور امام ترمذی کے نزدیک عمارہ بن شبیب کی حدیث میں یوں ہے اللہ رب العزت ان کلمات کی وجہ سے اس کے لیے ایسی دس نیکیاں لکھیں گے جو واجب کرنے والی ہیں یعنی جنت اور ثواب کو اور مٹادیں گے اللہ رب العزت دس ایسے گناہوں کو جو اس کو تباہ کرنے کو کافی ہیں اور اس کے لیے دس مومن غلام آزاد کرنے کے برابر اجر ہوگا ۔
سمندر کی جھاگ کے برابر گناہ معاف
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
ارشاد فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن فجر کی نماز سے پہلے تین مرتبہ:
اسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ
پڑھے تو اللہ تعالٰی اس کے گناہوں کی مغفرت فرما دیں گے خواہ اس کے گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔
نماز کی قبولیت کے لیے وظیفہ
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص نے بیدار ہوتے ہی یہ دعا پڑھی:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرُ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ
اور پھر اس نے یوں کہا اللهُمَّ اغْفِرْ لِی یا اور کوئی دعا مانگی تو اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں گے، اس کے بعد وضو کر کے نماز پڑھی تو اس کی نماز قبول ہوگئی ۔
آمین کی برکات
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : میں نماز پڑھ رہا تھا اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے، جب میں ( نماز سے فارغ ہو کر بیٹھا تو پہلے میں نے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کی ، اس کے بعد پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا ، پھر میں نے اپنے لئے دُعا مانگنا شروع کی ، تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سل تعطه ! مانگو دیئے جاؤ گے ! مانگو دیئے جاؤ گے
ابو صبح مقری ابی زہیر نمیری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ : ”ہم ایک رات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ باہر نکلے، تو ہمارا گزر ایک ایسے شخص پر ہوا جو بہت ہی عاجزی اور الحاح سے دُعا مانگ رہا تھا ، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر اس کی دعا سننے لگے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اس کی دُعا ضرور قبول ہوگی ، اگر اس نے ختم کیا “ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ : کس چیز پر ختم کرے گا تو دعا قبول ہوگی ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” آمین سے ! وہ شخص یہ سن کر اس شخص کے پاس آیا جو دعا کر رہا تھا اورکہا کہ تم اپنی دعا کو آمین پرختم کرو اور خوش ہو جاؤ ۔”
دعا کیسے کریں؟
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب تم میں سے کوئی شخص دُعا کرے تو اس طرح دُعا نہ کیا کرے کہ اے اللہ ! اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم کر، بلکہ قطعی طور سے دُعا کرو، (یعنی یوں کہوکہ ”رحم”اگرچاہے”کالفط نہ کہو)، کیونکہ خدا تعالیٰ پر کوئی جبر کرنےولانہیں ہے،”
ذکر کے معمولات کی کمی کی تلافی کا نبوی نسخہ
ایک بار پڑھیں:
فَسُبْحَنَ اللهِ حِينَ تُمْسُونَ وَحِينَ تُصْبِحُونَ وَ لَهُ الْحَمْدُ فِي السَّماواتِ وَالْأَرْضِ وَ عَشِيًّا وَ حِينَ تُظْهِرُونَ يُخْرِجُ الـ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْيِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَكَذَلِكَ تُخْرَجُونَ
فضیلت : ایک مرتبہ صبح پڑھنے سے ذکر کے معمول میں کمی کی تلافی ہو جاتی ہے۔
مسند کی حدیث میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہیں بتاؤں کہ اللہ تعالی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کا نام خلیل وفادار کیوں رکھا ؟ اس لیے کہ وہ صبح و شام ان کلمات کو تُظْهِرُونَ تک پڑھا کرتے تھے۔
مستجاب الدعوات ہونے کا نبوی نسخہ
۲۵ یا ۲۷ مرتبہ پڑھیں
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِينَ وَ الْمُسْلِمَاتِ
فضیلت : حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو شخص دن میں ۲۷ یا ۲۵ مرتبہ تمام مومن مردوں
عورتوں کے لیے مغفرت کی دعا مانگے گا وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک ان مستجاب الدعوات ( جن کی دعا ئیں اللہ کے یہاں مقبول ہوتی ہیں ) لوگوں میں شامل ہو جائے گا جن کی دعاؤں سے زمین والوں کو رزق دیا جاتا ہے۔
آسمان کے دروازے کھلوانے کا نبوی نسخہ
ایک مرتبہ پڑھیں:
نوٹ : خوشخبری کی بات یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے سب
سے پہلے نکلنے والا کلام یہ ہے ۔
اللهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا، وَسُبْحَانَ اللهِ بُكْرَةً وَأَصِيلاً
فضیلت: امام مسلم رحمتہ اللہ علیہ نے عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بیان کیا ہے کہ ایک دفعہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک آدمی نے مذکورہ کلمات کہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا فلاں فلاں کلمات کہنے والا کون ہے؟ حاضرین میں سے ایک صحابی نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے ان کلمات سے تعجب ہوا کہ ان کے لیے آسمان کے دروازے کھولے گئے۔
ہر بلا سے محفوظیت
نسائی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کی نماز کے بعد سو مرتبہ سُبْحَانَ اللهِ اور سو مرتبہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللہ پڑھے، اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے، اگر چہ دریا کی جھاگ کے برابر ہوں ۔
صحیح مسلم، ترمذی اور نسائی نے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے: ہر نماز کے بعد یہ تسبیحات پڑھنے والا بھی محروم نہیں رہتا : سُبْحَانَ اللهِ 33بار
الْحَمْدُ33 بار،اور اَکْبَرُ34 بار یعنی ہرفرض نماز پڑھتار ہے۔
اگر صبح و شام تین بار یہ دعا پڑھتا رہے تو ہر بلا سے محفوظ رہے گا:
بِسْمِ اللهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا في السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
ہر صبح کی نماز کے بعد دس کلمات
حکیم ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب نوادر الوصول میں حضرت بریدہ رضی اللہ تعالی عنہ کے واسطے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک نقل کیا ہے کہ جو شخص ہر صبح کی نماز کے بعد دس کلمات پڑھے گا اللہ تعالیٰ کو ان کلمات کی برکت سے کفایت کرنے والا پائے گا
اور بدلہ دینے والا ۔
پانچ کلمات ان میں دنیا کے لئے ہیں اور پانچ آخرت کی (مہمات ) کے لئے:
حَسَبِيَ اللهُ لِدِينِي، حَسَبِيَ اللَّهُ لِمَا أَهَمَّنِي، حَسَبِيَ اللهُ لِمَنْ بَغَى عَلَى، حَسَيَ اللَّهُ لِمَنْ حَسَدَنِي، حَسَيَ الله لِمَنْ كَادَنِي بِسُوءٍ، حَسَبيَ اللهُ عِندَ المَوتِ، حَسَبِيَ اللهُ عِندَ المَسئَلَةِ فِي القَبْرِ، حَسَبِيَ اللَّهُ عِندَ المِيزَانَ، حَسبِيَ اللهُ عِندَ الصِّرَاطِ، حَسَبِيَ اللهُ لَا إِلهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ
سوالا کھ گناہوں کی مغفرت
جو شخص جمعے کے دن بعد نماز جمعہ ۱۰۰ مرتبہ: سبحن الله العظيم وَ بِحَمدِہ کے کلمات پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کے سوالاکھ صغیرہ گناہ معاف فرمادیگا ان میں سے ایک لاکھ اسکے اور پچیس ہزار اس کے والدین کے گناہ معاف ہوں گے، سبحان اللہ۔
یہ کالم سرکار پیرابونعمان رضوی سیفی کی معروف کتاب بہارِ سیفیہ سے لِیا گیا ہے۔
یہ معلوماتی اور روحانی بلاگ حضرت سرکار پیر ابو نعمان رضوی سیفی صاحب کی ترتیب و تحریر کا نتیجہ ہے، جو جذبۂ اخلاص کے ساتھ امتِ مسلمہ کی دینی و روحانی رہنمائی فرما رہے ہیں۔اگر یہ مضمون آپ کے لیے مفید اور بصیرت افزا ثابت ہوا ہو تو براہِ کرم اس پر اپنی قیمتی رائے کا اظہار ضرور کریں، اور اسے اپنے دوستوں، اہلِ خانہ، اور دیگر احباب کے ساتھ شیئر کریں تاکہ یہ پیغام زیادہ سے زیادہ قلوب تک پہنچ سکے۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ اس بلاگ کی یہ سلسلہ وار فہرست جاری رکھی جائے، تو نیچے کمنٹ باکس میں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔