اسلام میں کالے جادو کی نشانیاں
السلام علیکم
جادو بظاہر طور پر سننے میں تو بہت پرکشش اور غیر معمولی طاقتوں کا عنصر لگتا ہے مگر ہم اس کی ابتدا کو دیکھیں تو یہ انسانیت کی گراوٹ کا سب سے پہلی وجہ ہے۔کیونکہ جادو کرنے والا ایک مافوق الفطرت کے ساتھ جڑ جاتا ہے اور اپنے کام اس سے کرواتا ہے جو کہ وہ خود ظاہری طور پر یا یوں کہا جائے کہ فزیکل بینگ ہونے کے ناطے وہ خود نہیں کر سکتا تو وہ جادو کے ذریعے اپنے کام مکمل کرنے کی کوشش کرتا ہے اس میں شیطانی طاقتوں کا عمل دخل ہوتا ہے جس کے برعکس یہ اپنی اور نوع انسانی کی بقا کو بھی خطرے میں ڈال دیتا ہے کیونکہ جیسے اپ کو معلوم ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کے جسم میں روح ڈالی گئی اور ان کو سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا تو شیطان مردود نے اس سے انکار کیا اور خود کو برتر جانا حتی کہ اللہ رب العزت کے حکم کی نافرمانی کر بیٹھا مرتد ہوا اور راندہ درگاہ ہو گیا وہ تبھی سے نسل انسانی کو پست کرنے کے لیے یا یوں کہا جائے کہ اس کو اللہ کریم سے دُور کرنے کے لیے اور اپنے وعدوں پر آج تک مکمل تیاری کے ساتھ کمر بستہ ہے جس میں سب سے اہم ترین ہتھیار جادُو ٹونہ ہے۔ وہ جادو کے ذریعے انسان کے دماغ اور جسم و روح کو ایذا ونقصان پہنچاتا رہتاہے۔
جادو کیا ہوتا ہے؟
جادو ایک غیر مرئی، پراسرار اور مافوق الفطرت عمل ہے جس کے ذریعے انسان یا شیاطین مخصوص الفاظ، اشارات، اشیاء یا اعمال کے ذریعے غیر معمولی اثرات پیدا کرتے ہیں۔ یہ عمل اکثر نقصان پہنچانے، قابو پانے یا کسی مقصد کے حصول کے لیے کیا جاتا ہے۔
لفظ “جادو” کی لغوی و تاریخی حیثیت:
لغوی معنی: جادو فارسی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں: حیرت انگیز یا عجیب و غریب عمل۔
عربی میں: اسے سِحر (سحر) کہا جاتا ہے۔
قرآن میں ذکر: قرآنِ مجید میں سحر کا ذکر متعدد جگہوں پر آیا ہے، جیسے
“وَمَا یُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتّٰی یَقُوْلَاۤ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ”
(سورہ البقرہ: 102)
یہ آیت ہاروت و ماروت کے واقعے سے متعلق ہے۔
اسلام میں جادو کا حکم
اسلام میں جادو کرنا، کروانا، سیکھنا یا اس پر یقین رکھنا سختی سے حرام اور کبیرہ گناہوں میں شمار کیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ بعض لوگ جادو کے ذریعے انسانوں کے درمیان جدائی ڈالتے ہیں اور شیطانی مقاصد کے لیے سحر کا استعمال کرتے ہیں۔ سورہ البقرہ کی آیت 102 میں
فَيَتَعَلَّمُوْنَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُوْنَ بِهٖ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهٖ ۚ وَمَا هُمْ بِضَآرِّيْنَ بِهٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ
یعنی: “وہ (لوگ) ایسا جادو سیکھتے تھے جس کے ذریعے شوہر اور بیوی کے درمیان جدائی ڈال دیتے، حالانکہ وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے تھے مگر اللہ کے حکم سے۔”
اللہ تعالیٰ نے ہاروت و ماروت کے واقعے کے ذریعے بتایا کہ جادو ایک فتنہ ہے، اور جو لوگ اسے سیکھتے یا عمل میں لاتے ہیں وہ اپنے ایمان کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جادو کو “ہلاک کرنے والے سات گناہوں” میں شامل فرمایا اور فرمایا کہ جادو کرنے والا شخص جنت کی خوشبو تک نہیں پائے گا۔ اس لیے ایک مسلمان کا فرض ہے کہ وہ جادو سے مکمل اجتناب کرے، اور اگر کبھی اس کا شکار ہو تو صرف شرعی اور روحانی طریقوں سے اس کا علاج کرے، نہ کہ جادوگروں اور جھوٹے عاملوں کے پاس جا کر اپنے ایمان کو داؤ پر لگائے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
“اجتنبوا السبع الموبقات”
صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! وہ کون سے ہیں؟ آپ نے فرمایا:
“”الشرک باللہ، والسحر، وقتل النفس التی حرم اللہ إلا بالحق
(صحیح بخاری و مسلم)
یعنی: “سات ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچو: اللہ کے ساتھ شرک کرنا، جادو کرنا، ناحق کسی کو قتل کرنا”
اس حدیث سے واضح ہے کہ جادو کو شرک کے بعد دوسرے نمبر پر رکھا گیا ہے، جو اس کی شدت اور سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔ لہٰذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ جادو جیسے شیطانی عمل سے مکمل اجتناب کرے، اور اگر کبھی اس کا شکار ہو جائے تو صرف شرعی دم، قرآن و سنت پر مبنی علاج اور اللہ پر مکمل توکل کے ذریعے ہی اس سے نجات حاصل کرے، نہ کہ جادوگروں، سفلی عاملوں یا غیر شرعی طریقوں کی طرف رجوع کرے۔
جادو کی اقسام
انسانی فطرت میں حسد، انتقام، دنیاوی فائدہ، طاقت حاصل کرنے کا لالچ اور دوسروں پر قابو پانے کی خواہش ہمیشہ سے موجود رہی ہے۔ جب یہ منفی جذبات حد سے بڑھ جائیں تو بعض لوگ جائز اور حلال طریقوں کو چھوڑ کر سحر و جادو جیسے حرام اور شیطانی راستے اختیار کرتے ہیں۔ مختلف معاشروں میں جادو کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جیسے کہ محبت حاصل کرنا، دشمن کو نقصان پہنچانا، شادی یا رزق کی بندش، یا جنات کو قابو میں لانا۔ انہی مقاصد کی بنیاد پر جادو کی کئی اقسام وجود میں آئی ہیں، جن میں سے چند معروف اقسام درج ذیل ہیں:

سفلی جادو (Black Magic)
یہ سب سے خطرناک اور حرام ترین جادو ہے جو شیاطین اور خبیث ارواح کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد دوسروں کو جسمانی، روحانی یا مالی نقصان پہنچانا ہوتا ہے۔
محبت کا جادو
اس میں مطلوبہ شخص کو محبت، تعلق یا نکاح پر مجبور کرنے کے لیے سحر کیا جاتا ہے۔ اگرچہ بظاہر یہ مثبت لگتا ہے، مگر شرعاً یہ بھی حرام اور خطرناک ہے۔
بندش کا جادو
اس کے ذریعے انسان کی شادی، اولاد، رزق، یا ترقی میں رکاوٹیں پیدا کی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے فرد مسلسل ناکامی، رکاوٹ اور ذہنی پریشانی کا شکار رہتا ہے۔
جناتی جادو
یہ جادو جنات کو مخصوص عملیات کے ذریعے قابو میں لا کر کروایا جاتا ہے۔ عامل شیاطین سے معاہدہ کر کے جادو کرواتا ہے جو سخت ترین گناہ اور کفر کے قریب عمل ہے۔
نظرِ بد کا جادو
اگرچہ نظرِ بد خود ایک الگ حقیقت ہے، مگر بعض صورتوں میں اسے بھی سحر کے ذریعے بڑھا دیا جاتا ہے تاکہ متاثرہ شخص بیمار یا برباد ہو جائے۔
تعویذاتِ باطلہ
بعض جعلی عامل غیر شرعی اور کفریہ تعویذات لکھ کر لوگوں کو دیتے ہیں، جو جادو کی ہی ایک شکل ہے۔ ان تعویذات میں شیطانی اسماء اور باطل نقش شامل ہوتے ہیں۔
جادو اور نظرِ بد میں فرق
عام طور پر لوگ جادو اور نظرِ بد کو ایک ہی سمجھتے ہیں، حالانکہ یہ دونوں الگ الگ حقیقتیں ہیں جن کے اسباب، اثرات اور علاج میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ جادو (سحر) ایک جان بوجھ کر کیا جانے والا شیطانی اور حرام عمل ہوتا ہے، جو مخصوص عملیات، کلمات یا شیطانی طاقتوں کے ذریعے کسی کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا جاتا ہے، جبکہ نظرِ بد ایک فطری اثر ہے جو حسد، تعجب یا بے احتیاطی کے ساتھ کسی کو دیکھنے کی صورت میں بغیر ارادے کے بھی لگ سکتی ہے۔
جادو
جان بوجھ کر عامل یا جادوگر کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
اس میں شیاطین، جنات اور کفریہ عملیات شامل ہوتے ہیں۔
لمبے عرصے تک اثر رکھتا ہے، بعض اوقات نسل در نسل چلتا ہے۔
قرآن میں “سحر” کہہ کر واضح الفاظ میں اس کی مذمت کی گئی ہے۔
نظرِ بد
غیر ارادی یا حسد و تعجب سے لگتی ہے۔
حسد کرنے والا ہر بار خود کو مجرم نہیں سمجھتا، بعض اوقات نادانستہ بھی لگتی ہے۔
فوری یا وقتی اثرات دکھاتی ہے جیسے اچانک بخار، تھکن، رونا یا بے ہوشی۔
قرآن میں “وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ…” (سورۃ:القلم: 51) کے ذریعے اس کی طرف اشارہ موجود ہے۔
علاج کے لحاظ سے نظرِ بد عام طور پر دم، وضو کے پانی سے غسل، یا سورہ فلق و ناس کے ذریعے جلد دور ہو جاتی ہے، جبکہ جادو کا علاج زیادہ تفصیل، صبر اور رقیہ شرعیہ کے مکمل طریقہ کار کا تقاضا کرتا ہے۔ (نوٹ: عالمی روحانی مرکز خانقاہ اولیاء رضویہ سیفیہ میں جادُو جنات اور تمام روحانی مسائل کے حل کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں)
جادو اور روحانیت میں فرق
جادو اور روحانیت دونوں کا تعلق غیر مرئی دنیا سے ضرور ہے،

مگر ان دونوں کی نوعیت، نیت، اور راستے یکسر مختلف ہیں۔ جادو ایک شیطانی عمل ہے، جس میں عامل شیاطین، جنات اور کفریہ عملیات کے ذریعے انسانوں کو نقصان پہنچانے، ان پر قابو پانے یا دنیاوی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کا انحصار جھوٹ، شر، حسد اور ناپاک ذرائع پر ہوتا ہے، اور یہ اسلام میں سختی سے حرام اور کفر کے قریب عمل ہے۔
جبکہ روحانیت ایک نورانی، پاکیزہ اور اللہ تعالیٰ کے قرب کا راستہ ہے، جو تقویٰ، عبادت، ذکر، قرآن، صدق دل اور اخلاص کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔ روحانی لوگ (اولیاء، صوفیاء، عارفین) اللہ کی رضا کے طالب ہوتے ہیں، ان کی دعائیں اور اذکار دلوں کو سکون، روشنی اور ہدایت عطا کرتے ہیں۔
خلاصہ
جادو کا تعلق شیاطین سے، جبکہ روحانیت کا تعلق رحمان سے ہوتا ہے۔
جادو کی بنیاد حسد، شر اور نقصان پر، جبکہ روحانیت کی بنیاد محبت، اخلاص اور خیر پر ہوتی ہے۔
جادو ایمان کو کمزور کرتا ہے، جبکہ روحانیت ایمان کو مضبوط کرتی ہے۔
جادوگر شیطان کا دوست ہوتا ہے، اور روحانی اللہ کا ولی۔
جادو، عامل، اور تعویذات کے بارے میں غلط فہمیاں
ہمارے معاشرے میں جادو اور اس سے متعلق معاملات کے بارے میں کئی غلط تصورات عام ہیں، جن کا فائدہ اکثر جھوٹے عامل، نجومی، اور پیسے بٹورنے والے جعلی پیر اٹھاتے ہیں۔ سب سے پہلی غلط فہمی یہ ہے کہ ہر بیماری یا مسئلہ جادو کی وجہ سے ہوتا ہے، حالانکہ بہت سے مسائل نفسیاتی، معاشرتی یا جسمانی ہوتے ہیں جنہیں ہم غلط طور پر جادو سمجھ لیتے ہیں۔ دوسری غلط فہمی یہ ہے کہ ہر تعویذ شرک یا جادو ہوتا ہے، جبکہ درحقیقت قرآن و سنت کی روشنی میں کچھ تعویذات (جیسے قرآن کی آیات یا اسماء الحسنیٰ پر مبنی اذکار) جائز اور روحانی علاج کا حصہ ہیں، بشرطیکہ ان میں کوئی کفریہ یا شرکیہ الفاظ نہ ہوں۔
اسی طرح لوگوں کا یہ ماننا کہ ہر عامل جادوگر ہوتا ہے بھی درست نہیں، کیونکہ کچھ عامل ایسے ہوتے ہیں جو قرآن و سنت پر مبنی “رقیہ شرعیہ” کرتے ہیں اور صرف اللہ سے مدد مانگتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے بہت سے جعلی عامل جھوٹے دعوے، شیطانی عملیات، کفریہ تعویذات اور شعبدہ بازی کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ یہ لوگ لوگوں کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور ان کا ایمان خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
لہٰذا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان معاملات میں علمی بصیرت، روحانی شعور اور اسلامی رہنمائی حاصل کرے، اور کوئی بھی عمل کرنے سے پہلے تحقیق کرے کہ آیا وہ شرعی حدود کے اندر ہے یا نہیں۔ اللہ تعالیٰ پر کامل توکل، نماز، قرآن، اذکار اور مسنون دعائیں ہی حقیقی تحفظ کا ذریعہ ہیں، نہ کہ کوئی مخفی کاغذ یا چھپایا گیا عامل۔
اسلام میں کالے جادو کی نشانیاں
مشکلات اور مصائب تو ہر زندگی کا لازمی خاصہ ہیں تاہم جادو کے ذریعہ پہنچائی جانے والی مشکلات اور تکلیفیں عموماً چار طرح سے آسکتی ہیں۔
٭بندش اور رکاوٹ
جادو حقیقت رکھتا ہے اور اس کے برے اثرات مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتے ہیں، خاص طور پر بندش یا رکاوٹ کی صورت میں۔ مثلاً طالب علم کا دل پڑھائی سے اچانک ہٹ جانا، سر درد ہونا، یا حافظہ کمزور ہو جانا؛ کاروبار کا بار بار بغیر وجہ کے ختم ہونا؛ یا رشتے کا ہر بار بنا وجہ ٹوٹ جانا۔۔یہ سب جادو کی علامات ہو سکتی ہیں۔
یاد رکھیں، فطری رکاوٹیں کبھی کبھار آتی ہیں، لیکن جادو کے اثرات بار بار، غیر فطری انداز میں ظاہر ہوتے ہیں اور بظاہر کوئی واضح وجہ بھی سامنے نہیں آتی۔
٭غیر معمولی طبی مسائل
جادو کے ذریعے مختلف جسمانی و روحانی بیماریاں پیدا کی جا سکتی ہیں، جن کا فرق یہ ہے کہ عام بیماریاں دوا سے مکمل ٹھیک ہو جاتی ہیں، جبکہ جادو سے ہونے والی بیماریاں وقتی طور پر دبتی ہیں مگر بار بار لوٹ آتی ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ بعض اوقات میڈیکل ٹیسٹ میں بھی ان کا سبب ظاہر نہیں ہوتا۔
جادو سے عام طور پر جو بیماریاں پیدا کی جاتی ہیں ان میں شامل ہیں:
خواتین کے ایّام میں بے ترتیبی
مردانہ کمزوری
شدید جسمانی کمزوری و نقاہت
جلدی بیماریاں، پھوڑے پھنسیاں، مرگی
حمل میں مسائل یا بچے کی معذوری
یہ سب مسائل عام طور پر گھریلو زندگی کو تباہ کرنے اور میاں بیوی کے درمیان نفرت یا جدائی ڈالنے کے لیے کیے جاتے ہیں۔ بعض صورتوں میں کینسر جیسی جان لیوا بیماریاں بھی جادو کے ذریعے ڈالی جاتی ہیں۔ سعودی محققین کے مطابق، کینسر کے کئی مریض جادو کا شکار ہوتے ہیں اور علاج کے باوجود جانبر نہیں ہو پاتے۔
٭غیر معمولی نفسیاتی و ذہنی مسائل
جادو کے ذریعے انسان کو نفسیاتی و ذہنی بیماریوں میں مبتلا کیا جا سکتا ہے جن کا مقصد اس کی ذہنی کیفیت کو بگاڑ کر گھر اور خاندان کو تباہ کرنا ہوتا ہے۔ ایسے مریض کو شدید غصہ، ڈپریشن، بے چینی اور وہم کا سامنا ہوتا ہے، خصوصاً میاں بیوی کا ایک دوسرے پر شک کرنے لگتے ہیں، جس سے جھگڑے، دوریاں اور بعض اوقات طلاق کی نوبت آ جاتی ہے۔
ایسے افراد کاروبار، روزگار اور معاشرتی ذمہ داریوں سے غفلت برتنے لگتے ہیں، اور بعض اوقات پاگل پن یا غیر مرئی چیزیں دیکھنے جیسے حالات تک جا پہنچتے ہیں۔
قرآن مجید میں بھی اس کی طرف اشارہ موجود ہے:
“پس وہ سیکھتے ہیں اُن سے (ہاروت و ماروت) وہ چیز جس سے میاں بیوی کے درمیان جدائی ڈال دیں” (البقرہ: 102)
٭ڈراؤنے خواب
شیاطین اور جنات کو یہ قدرت حاصل ہے کہ وہ انسانوں کو خوابوں کے ذریعے ذہنی و نفسیاتی طور پر متاثر کریں۔ جادو سے متاثرہ افراد اکثر خوفناک، جنسی، خونی، یا بے معنی خواب دیکھتے ہیں، جیسے قتل، مرے ہوئے لوگ، یا موذی جانور وغیرہ۔
یہ خواب انسان کو ذہنی الجھن، خوف اور گناہ کی طرف مائل کر دیتے ہیں۔ بعض افراد جادو سے پہلے کبھی خواب نہیں دیکھتے تھے، لیکن جادو کے بعد مسلسل پریشان کن خوابوں کا سامنا کرنے لگتے ہیں، جو ان کی ذہنی کیفیت اور جسمانی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔
جادو کا علاج
جادو کا مؤثر اور دائمی علاج صرف اللہ تعالیٰ کی مدد، قرآن مجید، سنت نبوی ﷺ، اور سچے عقیدے کے ذریعے ممکن ہے۔ سب سے پہلا قدم نماز کی پابندی، استغفار اور توکل علی اللہ ہے۔ علاج کے لیے قرآن مجید کی چند خاص آیات (جنہیں رُقیہ شرعیہ کہتے ہیں) کو پڑھنا، سننا یا دم کرنا نہایت مؤثر ہے، جیسے:

سورۃ الفاتحہ
آیت الکرسی
سورۃ الاخلاص، سورۃ الفلق، سورۃ الناس
سورۃ یونس آیت 81-82
سورۃ طہ آیت 69
اس کے علاوہ صبح و شام کے مسنون اذکار، درود شریف اور اسماء الحسنیٰ (خاص طور پر “یَا شَافِی، یَا حَفِیظ، یَا قَھَّار”) کا ورد کرنا روحانی تحفظ فراہم کرتا ہے
جادو کے علاج کے لیے کسی عامل کے پاس جانے سے پہلے اس کی عقیدے، طریقہ علاج، اور شرعی حدود کا علم ہونا ضروری ہے، کیونکہ بہت سے لوگ شریعت سے ہٹ کر جادو کو جادو سے ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو حرام اور خطرناک عمل ہے۔ سچا معالج وہی ہوتا ہے جو صرف قرآن و سنت اور کے مطابق علاج کرے اور کسی جن، بت، کفریہ تعویذ یا غیر شریعی اورکفریہطریقے کا سہارا نہ لے۔
یہ کالم سرکار پیرابونعمان رضوی سیفی کی معروف کتاب بہارِ سیفیہ حصہ سے لِیا گیا ہے۔
اہم اعلان:
اپنے روحانی مسائل جسمانی بیماریوں کے قرآن و سنت کی روشنی میں کامیاب حل و علاج کیلئے تین دہائیوں سے مخلوقِ خدا کی خدمت میں مصروفِ عمل عالمی روحانی مرکز خانقاہ اولیاء رضویہ سیفیہ میں حاضری دیں، جہاں عالمِ اسلام کی عظیم روحانی شخصیت سلطان الوظائف مخدوم المشائخ شیخ القرآن طبیبِ ملت حضرت سرکار پیرابونعمان رضوی سیفی زیدشرفہٗ ہر طرح کی روحانی راہنمائی پیش فرماتے اور علاج فرماتے ہیں
مذید معلومات و رابطہ کیلئے مواصلاتی فارم یا نیچے دئیے گئے بٹن پر کلک کریں،جزاک اللہ خیرا